ماں کے دودھ کے علاوہ دودھ پلانا نقصان دہ کیوں ہو سکتا ہے

From Audiopedia - Accessible Learning for All
Jump to: navigation, search

وہ کمپنیاں جو مصنوعی دودھ بناتی ہیں، وہ یہ چاھتی ھیں کے مائیں اپنے بچوں کو اپنا دودھ نہ پلائیں۔ تاکہ کمپنی کا دودھ بکے اور ان کو منافع ہو۔ بوتل سے مصنوعی دودھ پلانا اکثر نقصان دہ ہوتا ہے۔ لاکھون بچے جن کو بوتل سے دودھ پلایا جاتا ہے، وہ کمزوریا بیمار ہو جاتے ہیں، یا مر جاتے ہیں۔ یہ دودہ بچوں کو بیماریوں سے محفوظ نہیں رکھتے۔ مصنوعی دودھ سے بچہ بیمار ہو سکتا ہے۔ اگر بوتل، نپل یا دودھ بنانے کا پانی ابلا ہوا نہیں ہے تو بچہ کو اسہال کی بیماری ہو سکتی ہے۔

جب بچہ ماں کا دودھ پیتا ہے، تو دودھ کھینچنے کیلیے اپنی زبان کا استعمال کرتا ہے۔ یہ عمل بچہ کے بوتل سے دودھ پینے سے مختلف ہوتا ہے۔ جس سے بچہ چھاتی سے دودہ کو کیسے کھینچنا ہے، وہ طریقہ بھول جاتا پے۔ جس کی وجہ سے وہ ماں کا دودھ کم بنتا ہے اور آخر کار بچہ ماں کا دودھ پینا چھوڑ دیتا ہے۔

مصنوعی دودھ بہت مہنگا پڑتا ہے۔ ایک بچہ کیلیے، ایک سال میں چالیس کلو مصنوعی دودھ کی ضرورت پڑے گی۔ جتنا دودھ بچہ کے لیے ایک دن میں چاھیے ہو گا اتنی ایک خاندان کی ایک ہفتہ یا پھر ایک مہینہ کی بھی تنخواہ نہ ہو۔ کچھ ماں باپ کم پاؤڈر کا دودھ اور زیادہ پانی ملاتے ہیں کہ دودہ زیادہ چلے، جس سے بچا کمزور ہو جاتا ہے، اور جلدی بیمار ہو جاتا ہے۔

اہم ہدایت: اگر ماں کو ایڈز کی بیماری ہے تو اسے بچہ کو دودھ پلانے سے پہلے کسی ڈاکٹر کو ضرور دکھانا چاہیے۔.

Sources
  • Burns, A. A., Niemann, S., Lovich, R., Maxwell, J., & Shapiro, K. (2014). Where women have no doctor: A health guide for women. Hesperian Foundation.
  • Audiopedia ID: ur010804