مجھے اپنے ماھانہ حیض کے بارے میں کیا معلومات ہونی چاہیے
اپنے پرجنن زمانے میں عورت کو ہر مہینے اک خون رِسنے کے عمل سے گزرنا ہوتا ہے۔ یہ خون پیٹ سے نکل کر وجائنہ سے گذرتا ہوا باہر کی جانب خارج ہوتا ہے۔ إس عمل کو حیض کہتے ہیں۔ یہ إک صحت بخش عمل ہے اور إس بات کی نشانی ہے کہ اب ھمارا جسم پنروتپادن کے لیے پوری طرح تیار ہو چکا ہے۔
زیادہ ترخواتین اس عمل کوروزمرہ کی زندگی کا حصہ سمجھتی ھیں۔ اور ان میں سے اکثر اس عمل کے ہونے کی وجہ سے نہ واقِف ہیں۔
یہ عمل ہرعورت کے ساتھ مختلف طرح پیش آتی ھے۔ یہ خون کے ٹپکنے کے پہلے دن سے شروع ہوجاتا ہے۔ زیادہ ترخواتین ۲۸ دن بعد اس عمل سے گذرتی ھیں جبکہ کچھ خواتین ۲۰ـ۴۰ دن بعد إس عمل کو دہراتی ہیں۔ عورتیں ماہانہ حیض میں وقت کے ، بڑھتی ہوی عمر، حمل کے بعد ور کشیدگی کی ذیادتی کے باعث کئی طرح کی تبدیلیاں محسوس کرتی ھیں۔
اس عمل کے دوران عورتوں کے رحم میں ہارمون یسٹروجن اور پروجیسٹران کی مقدار تبدیل ھوتی رہتی ھے۔ اس عمل کے آدھے حصہ میں رحم ذیادہ تریسٹروجن بناتا ھے جوکہ خون اور ٹشو کی ایک موٹی پرت کے پیٹ میں اگاتے کرنے کا سبب بنتا ہے- حاملہ عورت کا جسم اس موٹی تہ کے باعث ایک نرم گھوںسلا سا بن جاتا ھے تاکہ بجے کو تحفض ملے-
اس سائیکل کے ختم ہوںے سے۱۴ دن قبل ، جب یہ موٹی تہ تیار ہوجاتی ہے، ایک انڈا رحم سے نکل جاتا ہے۔ یہ بَیض رَیزی کہا جاتا ہے. انڈا پھر پیٹ میں ٹیوب کے ذریعہ نیچے سفر کرتا ھے- اس وقت ایک عورت زرخیز ہوتی ہے اور وہ حاملہ ہوسکتی ہے. اور سپرم اس انڈے سے مل جاتا ہے، یہ ذرخیزی کا عمل کہلاتا ھے جو کہ حمل کی شروعات کا باعث ہوتا ہے۔اس سائکل کے اختتامی مراحل کے ۱۴ دنوں کے دوران ، عورت کا جسم تریسٹروجن بناتا ھے۔ تریسٹروجن حمل کی تیاری میں پیٹ کے گرد موٹی تہ بناتا ہے. اکثر اوقات انڈہ ذرخیز نہی ہوتا لہٰذا اس موٹی تہ کی ضرورت پیش نہیں آتی. اور رحم یسٹروجن اور پروجیسٹران بنانا بند کردیتا ہے۔ اور وہ تہ ختم ہوجاتی ہے۔جب وہ تہ جسم سے خارج ہوتی ھے توساتھ ہی انڈا بہی خارج ہو جاتا ہے۔ اور اس طرح حیض دوبارہ معمول کے تحت جاری ھوجاتا ھے۔ اور جسم پھر سے یسٹروجن اور پروجیسٹران بناتا ھے۔جس سے تہ بننے کا عمل دوبارہ جاری ھوجاتا ھے۔.