میں کس طرح آرام کر سکتی ہوں
آرام
بیشتر خواتین کھانا پکانے، پانی کے آنے اور اپنے خاندان کی بقا کیلیے ایندھن جمع کرنے کیلیے بہت محنت کرتی ہیں۔ اگر ایک عورت گھر سے باہر بھی کام کرتی ہے تو اس پر دُہرا بوجھ ہے۔ وہ سارا دن کسی کارخانے،دفتر یا کھیتوں میں کام کر کے گھر لوٹتی ہے اپنی دوسری ذمّہ داری پوری کرنےکیلیے---جو کہ اپنے خاندان کی دیکھ بھال ہے۔ یہ سب محنت طلب کام تھکن،غذایؑت کی کمی اور بیماری کا باعث بن سکتے ہیں، کیونکہ اٌسکے پاس نہ تو آرام کیلیے مناسب وقت ہے اور نہ ہی اپنی توانائ بحال رکھنے کیلیے مناسب خوراک ہے۔
ایک عورت کا بوجھ کم کرنے میں مدد دینے کیلیے، گھر کے افراد کام آپس میں بانت سکتے ہیں۔ کھانا پکانا، صفائ اور ایندھن اکٹھاکرنا اور پانی بھرنے کا کام باقی خواتین کیساتھ (اکھٹے یا باری باری) مل کر کرنے سے بھی ایک عورت کا بوجھ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ چاہے وہ آمدنی کیلیے کام کرتی ہو یا نہیں،عموماً ایک عورت کو بچوں کی دیکھ بھال کیلیے مدد کی ضرورت پڑتی ہے۔ کچھ خواتین بچوں کی نگہداشت کیلیلے معاون کا انتظام کر لیتی ہیں، جہاں ایک عورت بچوں کو سنبھالتی ہے جبکہ باقی کام کرتی ہیں۔ ہر عورت بچوں کو سنبھالنے والی عورت کو تنخواہ دیتی ہے یا پھر وہ سب باریاں بدلتے رھتے ہیں۔
اگر کوئ عورت حآملہ ہو، تو اسکو اور بھی زیادہ آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ اپنے خاندان کو سمجھا سکتی ہے کہ اسکو کیوں آرام کی ضرورت ہے، اور اٌنسے کام میں اضافی مدد مانگ سکتی ہے۔
ورزش
زیادہ تر خواتین اپنے روزمرہ کے کاموں میں ہی بہت سی ورزش کر لیتی ہیں۔ لیکن اگر کوئ عورت اپنے کام کے دوران زیادہ حرکت نہ کرتی ہو-- مثال کے طور پر، اگر وہ پورا دن اپنے کارخانے یا آفس میں بیٹھی یا کھڑی رہتی ہو--- تو اسکو ہر روز چلنے اور بدن میں کھچاؤ لانے کی ورزش ضرور کرنی چاھیے۔ یہ اسکے دل، پھیپھڑوں اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد کریگا۔ اگر آپ کۂی گھنٹوں تک کام کے سلسلے میں کھڑے یا بیٹھے رہیں ، تو آپ صحت کے مساعل کا شکار ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات یہ مساعل کچھ مہینوں یا سالوں بعد منظر عام پر آتے ہیں۔ ان مساعل میں سے زیادہ تر کو روکا جا سکتا ہے۔